کلک

 

 ,, کلک ۔۔۔۔۔ Click ،، 


سکولوں میں چھوٹے بچوں کی چوری چھپے ویڈیوز بنا کر اپ لوڈ کرنے کا رواج خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے اور دکھ کی بات یہ ہے کہ اس سرگرمی میں ٹیچرز ملوث ہیں ۔ 

آپ جب اپنے بچے کو پرائیویٹ سکول میں داخل کرواتے ہیں تو داخلہ فیس کے ساتھ بھاری  سیکیورٹی فیس بھی جمع کرواتے ہیں ۔ یہ دس ہزار سے ایک لاکھ تک ہے۔ 

 تاکہ دوران تعلیم آپ کا بچہ اگر سکول کی پراپرٹی یا ساکھ کو نقصان پہنچائے تو رقم کی صورت میں وہ ضبط کرنے کا آپشن رکھتے ہوں ۔ 

آپ نے کبھی بچہ داخل کرواتے وقت ، بچے کی سیکیورٹی کی ضمانت لی ؟ اس سکول میں بچے کی ساکھ ، ذات ، جذبات کو نقصان پہنچا تو سکول کیا ہرجانہ ادا کرے گا؟ 

نہیں ۔۔۔

کبھی ہم نے اس نہج پر سوچا ہی نہیں ، ہم صرف نمبروں ، حاضریوں ، کتابوں اور نصاب کی بات کرتے ہیں ۔ آپ نے داخلہ کرواتے وقت کبھی سکول کو پابند کیا کہ کوئی ٹیچر بلاجازات آپ کے بچے کی ویڈیو نہیں بنائے گا ؟ بھلے بچہ کتنا ہی کیوٹ ، معصوم اور تیز ہو ۔۔۔ 

وہ سکول جو اپائنٹمنٹ کے بغیر آپ کو ٹیچر سے ملاقات نہیں کرنے دیتے ، آپ کو کلاس رومز کا جائزہ لینے کی اجازت نہیں دیتے ، آپ سکول کے احاطے میں موبائل سے ایک تصویر نہیں لے سکتے ۔۔۔ 

تو پھر سکولز کے کلاس رومز سے انٹرنیٹ پر ویڈیوز کیسے وائرل ہو جاتی ہیں؟ اس لیے کہ ہم نے کبھی پرواہ ہی نہیں کی ۔ 

صرف پرائیویٹ سکول نہیں ، سرکاری سکولوں ، مدارس اور مساجد کے بھی یہی حالات ہیں ۔ کہیں قاری صاحب اونگھتے ہوئے معصوم کی ویڈیو بنا رہے ہیں ، کہیں سرکاری ٹیچر بچے کو رلا کر حظ اٹھا رہا ہے ، کہیں کسی معذور کی چوری چھپے ویڈیو بنائی گئی ، کہیں پرائیویٹ ٹیچر پیار کا سبق پڑھاتے ہوئے ویڈیو ریکارڈ کررہی ہے ۔۔۔ 

عموماً یہ حرکات نان پروفیشنل ، غیر سنجیدہ اور غیر تربیت یافتہ استاد کرتے ہیں ، شغلا  اپنے چینل پر اپ لوڈ کی اور پھر بھول گئے ۔  اس بچے کی وہ ویڈیو انٹر نیٹ پر نہ صرف ہمیشہ کے لیے محفوظ ہوگئی ۔ بلکہ ہزاروں کی تعداد میں شئیر بھی ہوگئی ۔ 

کیا واقعی سوشل میڈیا نے ہمارے بچوں کو غیر محفوظ کردیا پے ؟ آپ تعلیمی کارکردگی کی ضمانت سکول سے حاصل نہیں کرسکتے ، لیکن اپنے بچے کی پرائیویسی پر تحریری معاہدہ تو کرسکتے ہیں ۔ کیا معلوم ہمارے بچے ، بچیوں  کی اب بھی بیسیوں ویڈیوز نان پروفیشنل ٹیچرز کے موبائل میں محفوظ ہوں ، جن کا نہ بچے کو علم ہے نہ بچے کے والدین کو ۔۔۔ 

آپ سکول کے پرنسپل ہیں تو اپنے اساتذہ کو بچوں کی پرائیویسی بارے سخت ہدایت کریں ، ٹیچر ہیں تو بلااجازت ویڈیوز مت بنائیں ۔۔ 

والدین ہیں تو ۔۔۔ اپنے بچے کی سیکیورٹی اور پرائیویسی کی ایڈوانس ضمانت لیجیے اس سے پہلے کہ دیر ہوجائے ۔ بچے کا جذباتی اور نفسیاتی استحصال ایک ,, Click,, کے حوالے مت کریں ۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

موٹیویشنل کالم ( علی عمران جونیئر)