اشاعتیں

مارچ, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

تلاش گمشدہ (محمد جمیل اختر)

تصویر
کتاب پڑھنے یا محفوظ کرنے کے لیے یہاں دبائیں۔  

بیاض عمر (ڈاکٹر ستیہ پال آنند)

تصویر
  کتاب پڑھنے یا محفوظ کرنے کے لیے یہاں دبائیں۔
تصویر
   نامور افسانہ نگار کرشن چندر کی آج 45 ویں برسی ہے۔ وہ 1914 میں پیدا ہوئے اور8 مارچ 1977 کو انتقال ہوا۔ تصویر میں ان کے ساتھ ان کی اہلیہ سلمیٰ صدیقی ہیں جو مشہور ادیب رشید احمد صدیقی کی صاحبزادی تھیں، ان کا 13 فروری2017 کو85 برس کی عمر میں انتقال ہوا۔ ان کے صاحبزادے مُنیر اس سے چند سال پہلے فوت ہوگئے تھے۔ کرشن سے 18 سال چھوٹی تھیں ۔ کرشن چندر کی پیدائش 23 نومبر 1914 کو وزیر آباد میں ہوئی. ان کے والد ڈاکٹر گوری شنکر چوپڑا میڈیکل آفیسر تھے ۔ کرشن چندر نے  تعلیم کا آغاز اردو اور فارسی سے کیا تھا، اس لئے اردو پر ان کی گرفت کافی اچھی تھی۔ انہوں نے 1929 میں ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کی اور 1935 میں انگریزی میں ایم اے کیا۔ کرشن چندر نے پنجاب اور کشمیر میں ہوش سنبھالا ۔ ان کے افسانوں کے موضوعات اس دور کے معاشی، سیاسی اور سماجی صورت حال کی خامیوں، بیجا رسم و روایات، مذہبی تعصبات، آمرانہ نظام اور تیزی سے اُبھرتے ہوئے دولت مند طبقہ کے منفی اثرات وغیرہ تھے ۔ ’کالو بھنگی‘، ’مہالکشمی کا پل‘ اور ’ایک گدھے کی سرگزشت‘ وغیرہ ان کی ناقابل فراموش کہانیاں ہیں۔ گوپی چند نارنگ کہتے ہیں ”کرشن چندر اردو افسانے
تصویر
 کمرے میں ہے بکھرا ہوا سامان وغیرہ خط،خواب،کتابیں،گل و گلدان وغیرہ ان میں سے کوئی ہجر میں امداد کو آئے جن،دیو،پری،خضر یا لقمان وغیرہ تو آئے تو گٹھڑی میں تجھے باندھ کے دے دوں دل،جان،نظر،سوچ یہ ایمان وغیرہ بس عشق کے مرشد سے ذرا خوف زدہ ہوں جھیلے ہیں بہت ویسے تو نقصان وغیرہ